پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن اعتراضات سے متعلق سماعت پر پی ٹی آئی وکیل کے دلائل مکمل ، الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔
الیکشن کمیشن میں ہونے والی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رولز ویب سائٹ پر ڈالنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ،صرف 20پارٹیوں کی ویب سائٹ ہے ، چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ آپ کی پارٹی خاص پارٹی ہے ، علی ظفر پھر سے گویاں ہوئےعمر ایوب کی تعیناتی کے بارے میں پوچھا گیا ، کسی نے تو انتخابات کرانے تھے ،الیکشن کمیشن میں 4تاریخ کو رزلٹ جمع کرایا ،الیکشن کمیشن نے کہا 3تاریخ کے دستخط کردو ہم نے کردیے ، کیا اب یہ وجہ بنے گی انتخابی نشان کو روکنے کی .
چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام باریکیوں میں جانا نہیں ہے ، الیکشن کمیشن نے دیکھنا ہے کہ انتخابات ہوئے ہیں یا نہیں ، کاغذات نامزدگی،پولنگ ٹائم دے دیا تھا ،ہم نے الیکشن کمیشن کے ساتھ پوری تفصیلات شیئر کی ہیں ،میں الیکشن کمیشن کو اس پر بریف کرنا چاہتا ہوں ،مختلف مقامات پر ہمارے دفاتر بند کیے گئے ،ایڈہاک الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا سوال بار بار پوچھا گیا ،ایڈہاک الیکشن کمیشنر انتخابات کروانے کیلئے تعینات کیا تھا ۔
پی ٹی آئی وکیل علی ظفر نے دلائل میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے حتمی شیڈول جاری کیا ہوا ہے ،التجا ہے کہ کیس کا جلد فیصلہ کردیں ،عمران خان کے وکیل نے چیف الیکشن کمشنر سے بانی چیئرمین سے ملاقات کی اجازت مانگ لی ،پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ انتخابات سے متعلق مشاورت کرنا چاہتے ہیں ، چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ اس پر دیکھتے ہیں ، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن اعتراضات سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔