بُرج خلیفہ کا اعزاز چھننے والا ہے

دبئی کی پہچان اور دُنیا کی سب سے بُلند عمارت بُرج خلیفہ سے یہ اعزاز چھِننے والا ہے کیونکہ سعودی عرب میں زیر تعمیر عمارت ممکنہ طور پر بُرج خلیفہ کے مقابلے میں زیادہ اونچی ہوگی۔

بُرج خلیفہ 14 سال سے دُنیا کی سب سے اونچی عمارت ہے جس کی اونچائی 828 میٹر ہے، اس معروف عمارت کی تعمیر 2004 میں شروع کی گئی تھی اور 2010 میں اس کا باضابطہ افتتاح کیا گیا۔

اس عمارت کو دبئی کے مرکز میں ایک بڑی اور متنوع ترقی میں مرکزی کشش بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ تاہم اب ایک نئی عمارت کی بات ہو رہی ہے جو اس سے آگے نکل سکتی ہے اور لوگ حیران ہیں کہ کیا برج خلیفہ اب سب سے اونچی عمارت نہیں رہے گی۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق سعودی عرب میں زیر تعمیر ’جدہ ٹاور‘ مکمل ہونے کے بعد برج خلیفہ سے بھی زیادہ اونچا ہونے کی توقع ہے۔ اسے کنگڈم ٹاور بھی کہا جاتا ہے اور یہ ممکنہ طور پر 1،000 میٹر ( 3،281 فٹ) سے زیادہ اونچا ہونے جارہا ہے۔ جدہ اکنامک کمپنی کی یہ عمارت لگژری ہاؤسنگ، آفس اسپیس، سروسڈ اپارٹمنٹس اور لگژری کنڈومینیم کا مرکب ہوگی۔

کہا جارہا ہے کہ جدہ ٹاور ’دنیا کی سب سے اونچی رصد گاہ‘ بھی ہوگا حالانکہ اس وقت اس طرح کا واحد ریکارڈ ٹوکیو یونیورسٹی اتاکاما آبزرویٹری کا ہے جو جی ڈبلیو آر کے مطابق 5،640 میٹر (18،503 فٹ) کی اونچائی پر واقع ہے۔

جی ڈبلیو آر کے مطابق جدہ ٹاور کی قیمت 1.23 ارب ڈالر ہے ۔ 20 ارب ڈالر کے میگا پروجیکٹ کا حصہ بننے والے شمالی جدہ کے اس مرکز کی تعمیر5 سال کے وقفے کے بعد 2023 میں دوبارہ شروع ہوئی تھی۔ اگرچہ اس کی تکمیل ابھی تک ایک معمہ ہ لیکن اس کے مجوزہ سائز اور سہولیات نے برج خلیفہ کا ریکارڈ خطرے میں ڈال دیا ہے۔