اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کےسزا یافتہ مجرمان کی نااہلی 5 سال سے بڑھا کر 10سال کرنے کی اپیل پر اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ نے سزایافتہ مجرم کی نااہلی کی مدت 10سال سے کم کر کے 5 سال کرنے کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف نیب کی دائر کردہ دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔
ججوں نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور نیب آرڈینینس کی سیکشن 15- اے کو ہم کیسے چھیڑ سکتے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا اس کیس میں عدالتی معاونین بھی مقرر کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے فائق علی جمالی کی سزا سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا اور بتایا کہ نیب آرڈینینس میں سزا یافتہ شخص کی نااہلی کی مدت 10 سال لکھی گئی اور یہ خصوصی قانون ہے۔
پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے نااہلی مدت 10 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی ہے، اس فیصلے کاالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل کے بعد اٹارنی جنرل کو عدالت کی معاونت کے لیے نوٹس جاری کیا اور سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی اور کہا کہ حتمی تاریخ بعد میں مقرر ہوگی۔