سیئول: شمالی کوریا میں دو 16 سالہ لڑکوں کو جنوبی کوریا کی فلمیں اور میوزک سننے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا میں ان دونوں نوجوانوں کو جنوبی کوریا کے معروف میوزیکل بینڈ K-Pop کے گانے سننے اور ویڈیوز دیکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شمالی کوریا کی عدالت میں ان نوجوانوں کو قید بامشقت کی سزا سنائی جا رہی ہے۔ ساؤتھ اینڈ نارتھ ڈیولپمنٹ (SAND) انسٹی ٹیوٹ نے جاری کی۔
ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرمئی رنگ کے ایک آڈیٹوریم میں دو طلبا کو ہتھکڑیاں لگائی گئی ہے اور انھوں نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا ہے۔ سزا سناتے وقت تقریباً 1,000 طالب علم موجود تھے۔
ویڈیو کے مطابق ان طالب علموں کو تین ماہ کے دوران جنوبی کوریا کی فلمیں، موسیقی اور میوزک ویڈیوز دیکھنے اور پھیلانے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔
رائٹرز ان ان ویڈیو فوٹیجز کی آزادانہ طور پر تصدیق کرنے سے قاصر تھا جس کی سب سے پہلے اطلاع برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دی تھی۔
ان ویڈیوز کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران کی ہے جب شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان تناؤ عروج پر تھا۔