انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے اشتعال انگیز گفتگو کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کو مقدمے سے بری کر دیا ہے۔
عدالت نے مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ فیصلہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نوید اقبال نے سنایا۔
عدالت نے اشتعال انگیز گفتگو کرنے کے مقدمہ میں مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کے علاوہ ایم ڈی پی ٹی وی سہیل علی خان، سابق ڈائریکٹر نیوز راشد بیگ کو بھی بری کردیا۔
اس سے قبل لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے عدالت میں حاضری کے موقع پر کہا تھا کہ بلاول تہذیب میں رہ کر اپنی کارکردگی پر بات کریں، پی ڈی ایم حکومت کے فیصلوں میں پیپلز پارٹی کے وزرا برابر کے حصے دار تھے، پی ڈی ایم کی مشاورت میں پی پی و دیگر جماعتیں موجود تھیں۔
انھوں نے نے کہا کہ پاکستان 1990 کی دہائی میں گالم گلوچ کی سیاست دفن کرچکا تھا، بانی پی ٹی آئی نے گالم گلوچ کا کلچر شروع کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ بلاول بھٹو نئے نئے پنجاب آئے ہیں لیکن سندھ کا بھی حق ہے کہ وہاں پنجاب جیسی سہولیات ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوم برگ رپورٹ کے مطابق بہترین معاشی کارکردگی نواز شریف کی قیادت میں ہوئی۔