دنیا کی عجیب ترین سڑک جو ایک بلند و بالا عمارت کے درمیان سے گزرتی ہے۔
جی ہاں واقعی جاپان کے شہر اوساکا کی ایک 16 منزلہ عمارت کے درمیان سے ہائی وے کو گزارا گیا ہے۔
گیٹ ٹاور نامی اس عمارت کی 5 ویں، چھٹی اور 7 ویں منزل کو ہائی وے گزارنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
درحقیقت اس عمارت کو قریب سے دیکھنا تصاویر کے مقابلے میں زیادہ حیران کن تجربہ ثابت ہوتا ہے۔
یہ سڑک بھی بہت عجیب ہے کیونکہ اس پر سفر کا تجربہ کچھ ایسا ہے جیسے ایک سرنگ کے اندر موجود دوسری سرنگ سے گزر رہے ہوں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ عمارت میں موجود دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو ٹریفک کے شور اور ارتعاش سے بچانے کے لیے ساؤنڈ انسولیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمارت کی ان منزلوں سے بھی لفٹ گزر کر اوپر جاتی ہے۔
عمارت سے ہین شین ایکسپریس وے نامی سڑک کو گزارنے کی وجہ بھی بہت دلچسپ ہے۔
بنیادی طور پر یہ عمارت کسی ہائی وے گزارنے کے لیے ڈیزائن نہیں کی گئی تھی۔
اس سڑک کا وجود جاپانی حکومت اور عمارت کے مالک کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے نتیجے میں عمل میں آیا۔
اس زمین کا مالک یہاں لکڑی اور کوئلہ پراسیس کرنے والی کمپنی چلاتا تھا اور جب علاقے میں ترقیاتی کام شروع ہوا تو اس کی جانب سے عمارت کی تعمیر کے نئے پرمٹ کے لیے درخواست دی گئی۔
اس پرمٹ کو جاری کرنے سے انکار کردیا گیا کیونکہ ہین شین ایکسپریس وے کا کام آخری مراحل سے گزر رہا تھا جو اسی زمین کے گرد تعمیر ہو رہی تھی۔
زمین کے مالک اور جاپانی حکومت کے درمیان 5 سالہ تک یہ جنگ چلی کیونکہ مالک زمین خالی کرنے کے تیار نہیں تھا اور حکومت سڑک وہاں سے ہی گزارنے کے لیے پرعزم تھی۔
اس کے نتیجے میں دونوں کے درمیان ایک حیران کن معاہدہ ہوا اور دونوں نے اپنے مؤقف پر سمجھوتہ کرلیا اور عمارت کی تعمیر سڑک کے ساتھ ہوئی۔
عمارت کی 5 سے 7 ویں منزل سے سڑک گزرنے کا کرایہ بھی عمارت کے مالک کو ادا کیا جاتا ہے۔