لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت پر حتمی دلائل کے لیے وکلا کو طلب کرتے ہوئے سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت ایسوسی ایٹ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بیرسٹر سلمان صفدر اسلام آباد میں مصروف ہیں۔
جج ارشد جاوید نے ہدایت دی کہ عمران خان کی جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری مکمل کروائی جائے۔
عدالتی اسٹاف نے بتایا کہ جیل حکام کچھ دیر تک ویڈیو لنک پر عمران خان کو پیش کریں گے۔
جج ارشد جاوید نے استفسار کیا کہ کیا پولیس کو عمران خان کی گرفتاری درکار ہے؟
پراسیکیوٹر نے بیان دیا کہ تفتیش مکمل ہوچکی ہے، تمام مقدمات میں گرفتاری مطلوب ہے، 3 مقدمات کا چالان آچکا ہے، متعلقہ عدالت ضمانتوں پر سماعت کا اختیار رکھتی ہے۔
دریں اثنا عدالت نے عمران خان کی عبوری درخواستِ ضمانت پر حتمی دلائل کے لیے وکلا کو طلب کرتے ہوئے سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔