نگران وفاقی حکومت نے 35 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمد کی : گندم درآمد کرنے کے باعث مقامی مارکیٹ کریش کر گئی، جامع انکوائری کی جائے، کسان تنظیموں کا مطالبہ

نگران وفاقی حکومت کے دور میں درآمد کی گئی گندم کی تفصیلات منظرعام پر آئی ہیں۔

معلومات کے مطابق نگران حکومت کے دور میں روس، یوکرین، بلغاریہ اور رومانیہ سے مجموعی طور پر 35 لاکھ 87 ہزار میٹرک ٹن سے زائد گندم پاکستان درآمد کی گئی۔

پورٹ قاسم ریکارڈ کے مطابق 20 ستمبر کو 2023 کو ایم وی سی برڈ کے نام سے پہلا جہاز 49 ہزار میٹرک ٹن سے زائد گندم لے کر بلغاریہ سے پاکستان پہنچا۔

دوسرا جہاز 23 ستمبر 2023 کو 53 ہزار میٹرک ٹن سے زائد گندم روس سے لے کر پورٹ قاسم پہنچا۔

مارچ 2024 میں گندم کی نئی فصل آنے سے پہلے پاکستان میں 14 جہاز 7 لاکھ 87 ہزار میٹرک ٹن گندم لے کے پاکستان پہنچے۔

روس سے گندم لے کر 2023 سے 2024 تک 40 جہاز پاکستان پہنچے اور روس سے درآمد کی گئی گندم کی کُل مقدار 21 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن سے زائد بنتی ہے۔

ملک میں وقتاً فوقتاً گندم درآمد کرنے کے باعث گندم کے وافر ذخائر ہونے کی وجہ سے مقامی مارکیٹ کریش کی گئی۔

کسان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اس معاملے کی جامع انکوائری کرکے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔