ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس سرکاری املاک ،شہریوں کی حفاظت کیلئے الرٹ ہے،وکلاء نے ہائیکورٹ میں ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ،توڑ پھوڑ کی کال دی تھی۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے ہائیکورٹ کے احاطہ کے اندر لاء اینڈ آرڈ کی صورتحال برقرار رکھی،وکیلوں کی طرف سے لاہور پولیس پر پتھراؤ اور لاٹھی چارج کیا گیا،وکلاء کے پتھراؤ سے ایس پی ماڈل ٹاؤن،ایس ایچ او ،متعدد جوان زخمی ہوئے،وکلاء کے پتھراؤ سےمال روڈپرگزرنے والی شہریوں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، وکلاء مظاہرین نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ وکلا ہائیکورٹ پر دھاوا بولنا چاہتے تھے، امن و امان کی صورتحال ہرصورت برقرار رکھیں گے ،پولیس کی جانب سے جی پی او چوک،مال روڈ کی ایک طرف سے ٹریفک کو بحال کردیا گیا ، ناصر باغ کی جانب سے آنے والی ٹریفک پنجاب اسمبلی کی جانب بحال کردی گئی۔