گھوٹکی میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے صحافی نصر اللہ گڈانی کراچی کے نجی ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گئے۔
ہسپتال ذرائع نے صحافی نصر اللہ گڈانی کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
یاد رہے کہ نصر اللہ گڈانی کو چار روز قبل میرپورماتھیلو میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا جنہیں پہلے علاج کیلئے شیخ زاید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کیا گیا تھا، بعد میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر زخمی صحافی کو علاج کیلئے کراچی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
احتجاجی دھرنا
صحافی نصر اللہ گڈانی کے انتقال پر صحافیوں، سیاسی، سماجی رہنماؤں اور قوم پرستوں سمیت سول سوسائٹی نے ایس ایس پی آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا۔
دھرنے کے باعث ایس ایس پی آفس کے باہر دونوں اطراف سے نیشنل ہائی وے بلاک ہوگئی، دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی لائن لگ گئی، مظاہرین کا کہنا ہے کہ نصراللہ گڈانی کے قاتلوں کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا۔
اظہار افسوس
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میرپور ماتھیلو کے صحافی نصراللہ گڈانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ حکومتِ سندھ نے نصر اللہ گڈانی کی زندگی بچانے کیلئے بھرپور اقدامات کئے لیکن اللہ پاک کو یہی منظور تھا، ہم نصر اللہ گڈانی کے انتقال پر ان کے اہلخانہ اور ادارے کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بھی صحافی نصر اللہ گڈانی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں حکومت سندھ صحافی نصر اللہ گڈانی کے لواحقین اور صحافی برادری کے ساتھ ہے، حکومت سندھ مرحوم صحافی نصر اللہ گڈانی کے لواحقین کی ہر ممکن امداد کرے گی، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔