حکومت کو بجٹ پیش کرنے میں آئینی و قانونی رکاوٹوں کا سامنا ہے اور حکومت تاحال قومی اقتصادی کونسل اور سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں تشکیل نہیں دے سکی۔
حکومت کو آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے میں آئینی و قانونی رکاوٹوں کا سامنا ہے کیونکہ حکومت کے قیام کو 3ماہ سے زائد کی مدت گزر جانے کے باوجود تاحال قومی اقتصادی کونسل قائم ہو سکی۔
اس کے ساتھ ساتھ خزانہ امور سمیت سینیٹ و قومی اسمبلی کی کوئی قائمہ کمیٹی بھی تشکیل دی جا سکی جس کے باعث بجٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی منظوری کے قانونی تقاضے بھی پورے ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔
دوسری جانب حکومت نے تاحال بجٹ اسٹریٹیجی پیپر بھی کابینہ سے منظور نہ کرایا۔
قومی اقتصادی کونسل صدر مملکت کی جانب سے وزیر اعظم کی سفارش پر تشکیل دی جاتی ہے اور یہی کونسل ترقیاتی بجٹ اور اقتصادی اہداف کی منظوری بھی دیتی ہے۔
کونسل کے سربراہ وزیر اعظم اور اس کے ارکان وزرائے اعلیٰ ہوتے ہیں جبکہ کونسل ہی اقتصادی سروے کی منظوری بھی دیتی ہے۔
حکومت کو قانون کے مطابق 10 مئی تک بجٹ اسٹریٹیجی پیپر کابینہ سے منظور کروانا تھا جو تاحال نہیں کروایا جا سکا۔