فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئندہ بجٹ (2024-25) کے لیے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے نظر ثانی شدہ سیلز ٹیکس شیڈول یعنی چھٹے شیڈول (استثنیٰ کی فہرست) اور پانچویں شیڈول (زیرو ریٹڈ گڈز) کو حتمی شکل دے دی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ فنانس بل 2024 کے تحت چھٹے شیڈول (استثنیٰ شیڈول) اور پانچویں شیڈول (زیرو ریٹیڈ آئٹمز) میں مستثنیٰ اشیاء کی تعداد کو کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ میں ان اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
سفارتکاروں، صحت / طبی اشیاء اور چینی منصوبوں سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری کو دستیاب استثنیٰ حکومتی معاہدوں کے تحت مستثنیٰ رہے گا۔
بجٹ سازوں نے زیرو ریٹڈ آئٹمز اور سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ اشیاء کی پوری فہرست کا جائزہ لیا ہے تاکہ ان پر سیلز ٹیکس وصول کیا جاسکے۔
کئی اشیاء کی مقامی سپلائی سے سیلز ٹیکس استثنیٰ واپس لینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بجٹ سازوں نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت اس وقت صفر فیصد کی شرح سے وصول کی جانے والی متعدد اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز دی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مجوزہ فنانس بل 2024 کے تحت بڑی تعداد میں اشیاء کو چھٹے شیڈول (استثنیٰ شیڈول) اور پانچویں شیڈول (زیرو ریٹڈ شیڈول) سے باہر رکھا گیا ہے۔