وزیر اعظم شہباز شریف سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی ڈپارٹمنٹ کے وزیر لیو جیان چاؤ کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس شراکت داری بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی ڈپارٹمنٹ کے وزیر لیو جیان چاؤ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔
اس موقع پر چینی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ دورہ چین انتہائی کامیاب رہا اور چین نے اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو ایک خاص مقام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی اقتصادی ترقی کی حمایت جاری رکھے گا اور سی پیک کے اپ گریڈ ورژن کے لیے مشترکہ طور پر کام کرے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) پر دونوں ممالک میں مکمل سیاسی اتفاق رائے ہے، سی پیک کے تمام جاری اور نئے منصوبوں کی جلد تکمیل اور ان پر عمل درآمد پاکستان کی اقتصادی ترقی اور جامع ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ملک میں چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے چینی وزیر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف سے ملک کے معروف برآمد کنندگان کے وفد نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔
وفد نے ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں اور ٹیکس چوروں کو سزا دلوانے کے لیے بھی حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا اور حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے تاجروں اور صنعتکاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک تبھی ترقی کرے گا جب برآمدی شعبہ تیز اور پائیدار ترقی کی طرف بڑھے گا۔
انہوں نے برآمد کنندگان کے تمام مسائل کے فوری حل کے لیے وفاقی وزرا کو وفد کے ساتھ مشاورت کی ہدایت بھی کی۔
شہباز شریف سے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی ملاقات کی اور انہیں صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور امن و امان کی صورت حال سے آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم سے وفاقی وزیر رانا تنویر، رہنما استحکام پاکستان پارٹی و رکن قومی اسمبلی عون چوہدری نے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی اور بجٹ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ برآمدات معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور ہم غیرروایتی برآمدات کے فروغ کے لیے سہولیات فراہم کریں گے۔