آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی دکھانے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم پر تنقید کا سلسہ جاری ہے جبکہ کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ کی اے کی کیٹیگری سے باہر ہونے کا خدشہ بھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بری طرح ناکام ہونے والی قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے تفصیلات جاری کی ہیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پہلے مرحلے سے باہر ہونے کے بعد پی سی بی کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ میں تبدیلیاں کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ کچھ کھلاڑیوں کی خراب پرفارمنس کی وجہ سے سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی کی توقع ہے جبکہ کچھ کھلاڑی اپنے سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم بھی ہو سکتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں قومی کرکٹرز ماہانہ کتنی تنخواہ وصول کرتے ہیں؟
پی سی بی کے موجودہ سینٹرل کنٹریکٹ کی تفصیلات کے مطابق اے کیٹیگری کے کھلاڑی جن میں کپتان بابراعظم، محمد رضوان اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی شامل ہیں کو 45 لاکھ روپے ماہانہ ادا کیے جاتے ہیں۔
سینٹرل کنٹریکٹ کی بی کیٹیگری میں شامل شاداب خان، فخر زمان، حارث رؤف اور نسیم شاہ کو پی سی بی 30 لاکھ روپے ماہانہ ادا کرتا ہے۔
کیٹیگری سی کے کھلاڑیوں کو تقریباً 15 لاکھ روپے کے درمیان معاوضہ دیا جاتا ہے اور ان میں عماد وسیم اور عبداللہ شفیق شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کیٹیگری ڈی کے کھلاڑیوں کو بھی کیٹیگری سی کے برابر ہی معاوضہ دیا جاتا ہے اور ان میں افتخار احمد، حسن علی، صائم ایوب جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ اعداد و شمار صرف ان کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہوں کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ کھلاڑی اس کے علاوہ میچ فیس ، تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے، ٹی ٹوئنٹی) میں اسپانسر شپ اور بونسز سے بھی معاوضہ وصول کرتے ہیں۔
موجودہ تین سالہ سینٹرل کنٹریکٹس کھلاڑیوں کو گزشتہ سال دیے گئے تھے جن کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے ہوا تھا۔
خیال رہےکہ پاکستان ٹیم ورلڈکپ کے سپر 8 مرحلے تک رسائی میں ناکام رہی تھی، پاکستان کو پہلے راؤنڈ کے 2 میچز میں شکست ہوئی تھی جس میں قومی ٹیم کو امریکا سے اپ سیٹ شکست ہوئی جبکہ ٹیم بھارت سے جیتا ہوا میچ بھی ہار گئی۔