طبی ماہرین کے مطابق آم وٹامن ای سے بھرپور ہے جس کے استعمال سے انسان صحت مند اور شاداب رہتا ہے۔ یہ وٹامن جلد کو ترو تازگی فراہم کرتے ہیں اور چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں سے بچاتے ہیں۔ آم میں شامل وٹامن سی خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کرتا ہے جب کہ اس میں موجود وٹامن اے بینائی کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔ یہ سورج کی تیز شعاعوں سے آنکھوں کو کسی نقصان سے بچانے میں بھی معاون ہے۔
آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے جب کہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق بڑی آنت کے سرطان کے خلاف آم ایک اہم مدافعانہ ہتھیار ثابت ہوا ہے اور آم کھانے کے شوقین لوگوں میں اس سرطان کی شرح نمایاں طور پر کم دیکھی گئی ہے۔ آم کا استعمال ہڈیوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے اور آم کھانے کے شوقین افراد میں وقت سے پہلے ہڈیوں کی کمزوری کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
آم کی کئی اقسام لنگڑا، رسولی، بیگن پھلی، چونسہ ،سندڑی اور انور رٹول وغیرہ مشہور ہیں۔ آم کے گودے میں بیٹا کیروٹین موجود ہوتا ہے جو کہ دمہ جیسی بیماری کی نشونما کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ نضام ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے آم ایک بہتریں غذا ہے جبکہ آم بھوک کو بھی بڑھاتا ہے۔ آم میں موجود ریشے جنہیں فائبر بھی کہتے ہیں آنتوں کی صفائی اور ورم کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ شفاف جلد کا دارومدار اس بات پر ہے کہ آپ اپنی جلد اور اپنے جسم کا کتنا خیال رکھتے ہیں، اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ جو کچھ بھی آپ کھاتے ہیں اس چیز کا براہ راست اثر آپ کی شخصیت پر ہوتا ہے۔
آم کا زیادہ استعمال بھی آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ کچے آم کا کھٹا میٹھا سا ذائقہ مزیدار لگتا ہے مگر یہ آپ کی غذائی نالی میں شدید جلن کا سبب بن سکتا ہے۔ جوڑوں کی بیماری کا شکار افراد کو اس کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہئے، یہ تازہ ہو یا مسالے میں پکا ہو، ان کے لیے تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔آم میں کم کیلوریز اور زیادہ فائبرپایا جاتا ہے، جو بڑھتی ہوئی بھوک کو کم کرکے بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
یہ آپ کو کمزوری محسوس نہیں ہونے دیتا اور آپ کے وزن کو بھی کم کرتا ہے۔ آم بالوں کیلئے بھی مفید ہے کیونکہ اس میں وٹامن اے پایا جاتا ہے جو بالوں کی نشوونما اور جسم کے ٹشوز کیلئے بہترین ہیں۔ یہ چہرے کی جلد اور بالوں کو خوبصورت اور دلکش کرنے میں مدد دیتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے مریض آم کھاتے ہوئے اعتدال سے کام لیں کیونکہ آم میں شکر کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، اس لیے اسے کثرت سے کھانا خون میں شوگر کی مقدار میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔