ٹیکسز اور بجلی کی قیمت میں اضافہ ،پشاور سیمت دیگر شہروں میں تاجروں کا احتجاج

 حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسز کی بھرمار کرنے اور بجلی کی قیمت میں اضافے کے خلاف راولپنڈی، اسلام آباد اور پشاور میں تاجروں نے احتجاج کیا ہے۔

راولپنڈی میں تاجر تنظیموں کی گروپ بندی کے باعث تمام مارکیٹوں میں علامتی طور پر دو گھنٹے تک شٹر ڈاؤن نہ ہوسکا تاہم تاجروں نے ریلی نکالی۔

تاجروں نے بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ٹیکسز کے خلاف نعرے بازی کی اور گیس کے بلز بھی جلادیے۔ راولپنڈی کے بینک روڈ پر احتجاجی مظاہرے میں کشمیر روڈ حیدر روڈ اور دیگر بازاروں کی تاجر شامل ہوئے۔

تاجروں کے ایک دھڑے نے چار بجے علامتی طور پر کاروبار بند رکھ کر احتجاج بھی کیا۔

اس کے علاوہ بجلی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پرآبپارہ چوک میں تاجروں نے بھرپوراحتجاج کیا اور آبپارہ کی مرکزی شاہراہ بلاک کردی۔

سڑک بلاک ہونے کے بعد پولیس کی بھاری نفری مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے  پہنچی جبکہ شہر بھر سے تاجروں کے قافلے آبپارہ چوک احتجاج کے لیے پہنچے۔

اس کے علاوہ پشاور میں ٹیکسوں کے نفاذ، بجلی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف تاجروں کی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ تنظیم تاجران کی جانب سے میلاد چوک سے چوک یادگار تک نکالی گئی ریلی میں شریک مظاہرین نے بجٹ میں عائد ٹیکس کے خاتمے، بجلی کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا۔