کراچی: شہر قائد میں بجلی کے ستائے شہریوں نے کے الیکٹرک کے دفاتر کا گھیرائو شروع کردیا۔
لیاقت آباد میں الکرم اسکوائر کے قریب 15 سے 16 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر پہنچ گئے اور کے الیکٹرک اور حکومت کے خلاف احتجاج و نعرے بازی کی گئی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے پانی کا مسئلہ بھی پیدا ہوگیا ہے اور کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے تسلی بخش جواب بھی نہیں دیا جاتا، کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے بلوں میں شہریوں پر اضافی بوجھ بھی ڈالا گیا ہے۔
علاقہ مکینوں نے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر ٹائر نذر آتش کیے اور سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ چار گھنٹے احتجاج کے بعد پولیس کی جانب سے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کیے گئے اور سڑک کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔
دریں اثنا ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد میں کے الیکٹرک کے دفتر پر حملے اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کرتے پیں، شرپسند عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ ایف سی ایریا اور الکرم اسکوائر میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں ہونے والی بجلی کی چوری اور نقصانات کی شرح کے مطابق ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بل ادائیگیوں کو یقینی بنائیں، وقت پر کی گئی ادائیگیاں علاقے کی لوڈ شیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جز ہیں۔