سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کون سے اراکین اپنی نشستیں کھوبیٹھے؟

سپریم کورٹ کے فیصلے میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کوہی دینے کا حکم دیا ہے جس کے بعد قومی و صوبائی اسمبلیوں کی ان نشستوں پر جن اراکین کی رکنیت ختم ہوئیں ان کے نام سامنے آگئے۔

قومی اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر 22 منتخب ارکان کی رکنیت ختم ہوگئی، قومی اسمبلی میں 19 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان کی نشستیں ختم ہوگئیں۔

قومی اسمبلی میں اقلتیی نشستوں پر جن اراکین کی رکنیت ختم ہوئی ان میں ن لیگ کی نیلم، جے یوآئی کی جیمزاقبال اور پیپلزپارٹی کے رمیش کمار شامل ہیں۔

پنجاب سے قومی اسمبلی کے منتخب 27 اراکین اپنی نشستیں کھوبیٹھے جن میں 24خواتین اور تین اقلیتی ارکان شامل ہیں ۔

پنجاب اسمبلی کے مخصوص نشستوں پر معطل اراکین میں ن لیگ کی سعدیہ مظفر، فزا میمونہ، عابدہ بشیر، مقصوداں بی بی، عمارہ خان، صومیہ عطا، راحت افزا، رخسانہ شفیق، تحسین فواد ، فرزانہ عباس ،شگفتہ فیصل ، عظمی بٹ، ماریہ طلال، ساجدہ نوید، نسرین ریاض ، افشاں حسن ،آمنہ پروین،شہربانو،زیبا غفور، روبینہ نذیر،سیدہ سمیرا احمد ،سیدہ ثمرین تاج ،کنول نعمان ، صائمہ زاہد شامل ہیں ۔

پنجاب اسمبلی سے غیر مسلم نشست پر مسلم لیگ ن کے وسیم انجم ، طارق مسیح، بصرو جی پیپلزپارٹی  فارغ ہوئے۔

خیبر پختوانخوا اسمبلی سے 21اراکین کی رکنیت معطل ہوئیں جس میں قومی اسمبلی کی 8 اور اقلیتوں کے 4 اراکین کی نشستیں ختم ہوگئیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی سے خواتین اراکین میں جے یوآئی کی بلقیس، ستارہ آفرین،آمنہ جلیل جان، مدینہ گل آفریدی، رابعہ شاہین، نیلوفربیگم، ناہیدہ نور، عریفہ بی بی کی رکنیت ختم کردی گئی۔

مسلم لیگ ن سے آمنہ سردار، فائزہ ملک، افشاں حسین، شازیہ جدون، جمیلہ پراچہ کی رکنیت ختم ہوگئی جبکہ پیپلزپارٹی کی شازیہ تہماس خان،ساجدہ تبسم، مہرسلطانہ، اشبرجان جدون، فرزانہ شیری ، نادیہ شیر کی نشست بھی ختم کردی گئی۔

جے یوآئی کے گرپال سنگھ، عسکر پرویز، ن لیگ کے سریش کمار، پیپلزپارٹی کے بہاری لال کی رکنیت ختم ہوگئی۔

سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب 3 ارکان کی نشستیں ختم ہوگئیں، سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب 2 خواتین اور 1 اقلیتی رکن شامل ہیں جن میں پیپلزپارٹی کی سمیتا افضل سید اور متحدہ قومی موومنٹ کی مسرت جبیں کی رکنیت ختم ہوگئی۔