کراچی: عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی پیش گوئی کے بعد ملک کے سیاسی افق پر پھیکنے والی منفی افواہوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعے کو بڑی نوعیت کی مندی رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 81000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔
مندی کے سبب 68.38 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 1کھرب 91ارب 70کروڑ 48لاکھ 82ہزار 607روپے ڈوب گئے۔ کاروبار کا آغاز اگرچہ 100پوائنٹس کی تیزی سے ہوا لیکن غیریقینی سیاسی حالات کے ساتھ اگلے ہفتے رول اوور ویک شروع ہونے کے سبب سرمایہ کاروں کی پرانے سودوں کے تصفیوں کے سبب مارکیٹ میں تازہ سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی آف لوڈنگ اور منافع کے حصول پر توجہ مرکوز رکھے جانے سے چند لمحوں بعد ہی مارکیٹ مندی کے گرداب میں چلی گئی۔
ایک موقع پر 2027پوائنٹس کی بڑی نوعیت کی مندی سے ہنڈریڈ انڈیکس کی 80ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1721.97پوائنٹس کی کمی سے 80117.89 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 584.08پوائنٹس کی کمی سے 25681.10پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 918.86 پوائنٹس کی کمی سے 50854.42 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 2675.72پوائنٹس کی کمی سے 127705.30پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 1.84فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 47کروڑ 90لاکھ 434 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 446 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 91 کے بھاؤ میں اضافہ، 305 کے داموں میں کمی اور 50 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔