پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
قومی اسمبلی میں بل منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین لیا گیا، کوشش کی گئی کہ پی ٹی آئی الیکشن ہار جائے۔
انہوں نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ کی ججمنٹ اور ڈگری کو سیٹسائیڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مائنارٹی ہمارا حق ہے اس میں تین چیزیں انہوں نے رکھی ہیں، اتنی عجلت میں انہوں نے یہ امینڈمنٹ پاس کر دی ہے، آپ کی ورڈنگ میں بھی غلطی ہے۔
اپنے آئین کو دیکھیں یہ کس کے کہنے پہ آپ کر رہے ہیں۔ آئین کا ارٹیکل 51 کہتا ہے ہر آزاد امیدوار کے پاس تین دن کا ٹائم ہے جس سیاسی پارٹی کو جوائن کرنا چاہے وہ کرلے، آپ کاش سپریم کورٹ کی ججمنٹ کا آرڈر پڑھ چکے ہوتے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں،یہ بل آپ نے لا اینڈ جسٹس کمیٹی کو نہیں بھیجا۔
ایم این اے سے آج پوچھ لیں ان کو کہو اس میں کیا موجود تھا یہ ناواقف ہیں ان کو بھی نہیں پتا۔یہ سپریم کورٹ پہ حملہ کرنے والے ہیں،ہم اس کی بہت شدید مذمت کرتے ہیں اعلان کرتے ہیں کہ اس کو ہم سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ سیاسی پارٹی کو پولیٹیکل سپیس نہیں دیں گے تو کوئی اور آئے گا اور آپ کا نتیجہ بھی حسینہ واجد جیسا ہی ہوگا۔جناب اسپیکر آپ یونائٹڈ اسپیکر ہیں ہم آپ کو یہ حلف یاد کراتے ہیں، آپ پارلیمنٹ کی سپیشل کمیٹی بنا لیں کہ وہ کمیٹی پارلیمنٹیرین کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہیں اس کو دیکھ لے۔