حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ آئین سازی میں نمبر گیم دوبارہ اہمیت اختیار کر گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 28 اگست کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کو مشترکہ اجلاس سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام اراکین پارلیمنٹ کو مشترکہ اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا تاحال سامنے نہیں آیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور نہ ہونے والے بلز منظور کروائے جائیں گے۔
بعض بلز سینیٹ نے منظور کیے مگر قومی اسمبلی نے نہیں کیے تھے جبکہ بعض بلز قومی اسمبلی نے منظور کیے لیکن سینیٹ نے نہیں کیے تھے، ایسے تمام بلز اب مشترکہ اجلاس سے منظور کروائے جائیں گے۔
اجلاس میں الیکشن ایکٹ اور مخصوص نشستوں کے بارے میں نئی قانون سازی بھی مشترکہ اجلاس سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب آئین سازی میں نمبر گیم ایک بار پھر اہمیت اختیار کر گئی، قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ، 336 کے ایوان میں حکومتی اتحاد 210 جبکہ اپوزیشن 103 اراکین پر مشتمل ہے جبکہ 23مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
ایوان بالا میں جے یو آئی (ف) کی اپوزیشن میں بیٹھک سے نمبر گیم چینج ہوگیا، سینیٹ میں حکمران اتحاد کے نمبر 59 رہ جائیں گئے، اپوزیشن اتحاد کے نمبر 21 سے بڑھ کر 26 ہوگئے، آئینی ترمیم کے لیے سینیٹ میں 64 ارکان کی حمایت درکار ہے۔
واضح رہے کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے آئندہ ہفتے کے دوران ملک کے ایوان زیریں قومی اسمبلی اور ایوان بالا سینیٹ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 26 اگست کو طلب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے اجلاس 26 اگست بروز پیر شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا ہے۔
قومی اسمبلی کا موجودہ اجلاس 16 ویں قومی اسمبلی کا 9 واں اجلاس ہو گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے علاوہ صدرِ مملکت آصف زرداری نے سینیٹ کا اجلاس 27 اگست کو طلب کیا ہے، ایوان بالا کا اجلاس27 اگست بروز منگل شام 5 بجے ہو گا۔
صدرِ مملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی ذیلی شق ایک کے تحت طلب کیے ہیں۔