ٹوائلٹ میں فون لے جانے کی عادت کے منفی اثرات

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر موجود عہد میں متعدد افراد ٹوائلٹ میں اسمارٹ فونز کا استعمال کرنے کے عادی ہوچکے ہیں۔

ویسے تو یہ عادت بے ضرر محسوس ہوتی ہے مگر اس سے جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق فون کو ٹوائلٹ میں لے جانے کا خیال ہی اچھا نہیں مگر پھر بھی متعدد افراد ایسا کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فون لے جانے والے افراد ٹوائلٹ میں بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں جو کہ قابل تشویش ہے۔

اس عادت کے نقصانات درج ذیل ہیں۔

موائل پر جراثیم موجود ہوسکتے ہیں

ٹوائلٹ سے نکلنے کے بعد بھی موبائل فون میں جراثیم موجود رہتے ہیں جو گھر یا دفتر میں موجود دیگر افراد تک پہنچ سکتے ہیں۔

جب آپ فون کو کسی جگہ رکھتے ہیں یا کوئی دوسرا فرد اسے اٹھاتا ہے تو جراثیم ایک سے دوسری جگہ منتقل ہو جاتے ہیں۔

اس سے مختلف امراض پھیلنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

پیشاب کی نالی کی سوزش

فون کو ٹوائلٹ میں لے جانے سے اس پر متعدد جراثیم پہنچنے کا خطرہ بڑھتا ہے کیونکہ وہاں جگہ جگہ جراثیم پھیلے ہوتے ہیں۔

اس سے ہیضے، آنتوں کے امراض اور پیشاب کی نالی کی سوزش سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ فون کو ٹوائلٹ میں لے جانے سے گریز کریں۔

قبض کا سامنا ہو سکتا ہے

ٹوائلٹ میں موبائل فون کا استعمال قبض کا شکار بنا سکتا ہے کیونکہ اس عادت سے جسم کو زیادہ وقت تک ٹوائلٹ میں رہنے کی عادت ہو جاتی ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ ٹوائلٹ میں زیادہ وقت گزارنے سے ہماری توجہ فون پر مرکوز رہتی ہے جس سے جسم کے اندر آنتوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں اور قبض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تناؤ بڑھتا ہے

ٹوائلٹ میں فون لے جانے سے دماغ کو مسلسل مصروف رہنا پڑتا ہے۔

ان ڈیوائسز میں مختلف ویڈیوز اور تفصیلات تک رسائی سے تناؤ بڑھتا ہے کیونکہ دماغ مسلسل متحرک رہتا ہے۔

بواسیر کا خطرہ بڑھتا ہے

ٹوائلٹ میں زیادہ وقت گزارنے سے بواسیر جیسے مرض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ٹوائلٹ میں بہت زیادہ وقت بیٹھے رہنے سے جسم کے زیریں حصے پر دباؤ بڑھتا ہے اور یہ دباؤ بواسیر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔