دنیا بھر میں نوجوانوں میں آنتوں کے کینسر کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کا انکشاف ایک نئی تحقیق میں کیا گیا ہے۔ یہ تحقیق جرنل لینسیٹ آنکولوجی میں شائع ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ یورپ، شمالی افریقہ، ایشیا اور اوشیانا سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں نوجوان افراد میں آنتوں کے کینسر کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
تحقیق کے دوران 50 ممالک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، اور 27 ممالک میں آنتوں کے کینسر کے کیسز میں واضح اضافہ پایا گیا۔ نیوزی لینڈ اور چلی ان ممالک میں شامل ہیں جہاں سالانہ 4 فیصد اضافے کے ساتھ کیسز کی شرح سب سے زیادہ رہی۔
محققین ابھی تک یہ مکمل طور پر نہیں سمجھ سکے کہ دنیا بھر میں آنتوں کا کینسر اتنی تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے، تاہم ان کا خیال ہے کہ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال، طویل وقت تک بیٹھے رہنا، اور موٹاپا اس کے بڑھنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ کینسر کی قسم زیادہ تر ترقی یافتہ مغربی ممالک میں پھیل رہی ہے، مگر ان کی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ مسئلہ دنیا بھر میں نوجوانوں میں بڑھ رہا ہے۔ دراصل، آنتوں کے کینسر کے کیسز میں اتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ یہ معمر افراد میں ہونے والے کیسز سے بھی آگے نکل گیا ہے۔
تحقیق میں 2008 سے 2017 تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور یہ پایا گیا کہ 25 سے 49 سال کے افراد میں آنتوں کے کینسر کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ انگلینڈ، ناروے، آسٹریلیا، ترکی، کوسٹا ریکا اور اسکاٹ لینڈ جیسے ممالک میں نوجوان خواتین میں بھی آنتوں کے کینسر کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔
آنتوں کا کینسر دنیا میں سب سے زیادہ پھیلنے والے سرطان کی تیسری قسم ہے اور اموات کے لحاظ سے یہ دوسری سب سے عام وجہ ہے۔ 2022 میں آنتوں کے کینسر یا اس سے جڑے اعضا کے کینسر سے 9 لاکھ 4 ہزار اموات ہوئیں۔
محققین نے کہا کہ اس تحقیق کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ 25 سے 49 سال کی عمر کے افراد میں آنتوں کے کینسر کی شرح میں اضافہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔
اس سے قبل، جولائی 2024 میں جرنل نیچر ریویوز مائیکرو بایالوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔ اس تحقیق میں ماضی کی 6 مختلف تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا، جن میں آنتوں میں موجود بیکٹیریا اور غذاؤں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ فاسٹ فوڈ، جس میں زیادہ چکنائی اور چینی ہوتی ہے، آنتوں کے امراض اور کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں، پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کا استعمال دل کی بیماریوں، آنتوں کے امراض اور ذیابیطس جیسے مسائل کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ غذائیں آنتوں میں موجود بیکٹیریا پر اثر ڈالتی ہیں، اور صحت مند غذائیں استعمال کرنے سے اچھی صحت اور بیماریوں سے تحفظ ملتا ہے۔