بلوچستان میں دو روز قبل دہشتگردی کے واقعات کے بعد بولان سے مزید دو افراد کی لاشیں ملنے کے بعد دہشتگردی کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 54 ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق بولان کے علاقے دوزان میں ریلوے پل کے ملبے سے بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی واقعات میں جاں بحق مزید دو افراد کی لاشیں ملیں۔
دوسری جانب نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے عملے نے دو روز بعد تخریب کاری کے نتیجے میں بولان میں قومی شاہراہ پر گرنے والے ریلوے پل کو اٹھا کر قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال کردیا ہے تاہم ریلوے پل گرنے کے باعث کوئٹہ سے اندرون ملک کیلئے ٹرین سروس دوسرے روز بھی معطل رہی۔
ریلوے حکام کہنا ہے کہ دہشتگردی واقعے میں متاثرہ پل کی مرمت کیلئے ڈیڑھ سے دو ماہ کا وقت درکار ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ایک مرتبہ پھر دہشتگردی کے واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ آج جس وقت میں یہ بات کر رہا ہوں اس وقت بھی ان لوگوں کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا ’Response is there’، صوبائی حکومت ہو یا وفاقی حکومت ہم ہر قیمت پر ان کا پیچھا کریں گے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل، بولان، قلات اور مستونگ میں دہشتگردی کے 8 واقعات کے مقدمات سی ٹی ڈی تھانے میں درج کئے گئے ہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بلوچستان میں امن و امان کے قیام کیلئے پولیس اور لیویز کی استعداد کار کو بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔