صدر مملکت سے چینی وزیراعظم کی ملاقات، اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا کرنے پر اتفاق

صدر مملکت آصف علی زرداری سے چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے ملاقات کی ہے۔

منگل کو دورہ پاکستان پر موجود چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس کے دوران پاکستان اور چین کا اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا کرنے پر اتفاق ہوا۔

ملاقات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے اور پاک چین تعلقات کو وسعت دینے کی مزید گنجائش موجود ہے۔

آصف علی زرداری نے دونوں ممالک کے مابین تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی اہمیت اور تجارتی اور عوامی روابط مضبوط بنانے کیلئے ہمہ موسمی سڑکوں کے ذریعے رابطے بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

صدر مملکت نے دہشت گردانہ حملے میں چینی شہریوں کی ہلاکت پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا دلخراش واقعہ پوری قوم کیلئے تکلیف کا باعث بنا۔ پاک چین دوستی کے دشمن چینی شہریوں کو نشانہ بنا کر دوطرفہ تعلقات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دشمن اپنی مذموم کوششوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

صدر مملکت نے مجرموں کو مثالی سزا دینے کے پاکستان کے عزم کے اظہار کیا اور کہا پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔

آصف زرداری نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت پر بھی چین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کو باہمی اہمیت کے اہم مسائل پر چین کی ہمیشہ غیر متزلزل حمایت حاصل رہی۔

اس موقع پر چینی وزیر اعظم نے تمام بنیادی مسائل پر چین کی مضبوط حمایت پر پاکستان کو سراہا اور کہا کہ چین پاکستان کی علاقائی سالمیت ، خودمختاری اور خوشحالی کی حمایت جاری رکھے گا، دونوں ممالک نے عالمی چیلنجز سے قطع نظر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت کی۔

چینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین اپنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے تعاون جاری رکھیں گے، امید ہے پاک چین تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوتے رہیں گے۔

صدر مملکت کی جانب سے چینی وزیراعظم لی چیانگ کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا جس میں وزیراعظم شہبازشریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں۔

صدر مملکت کے ظہرانے میں چاروں گورنرز اور مختلف ممالک کے سفراء بھی شریک ہوئے۔