پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، یہ پاکستانی آئین اور عدلیہ کیلئے سیاہ دن ہے۔
سینیٹ کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے بلائے گئے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو محکوم بنایا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومتی بینچوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اتنی تنقید مودی پر نہیں کی جتنی آج عدلیہ پر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے شعر پڑھ کر آزاد عدلیہ کی توہین کی ہے، ہم اس کی مذمت کرتےہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میموگیٹ کمیشن کس نے بنایاتھا؟ نواز شریف کالا کوٹ اور کالی ٹائی پہن کر عدالت میں آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوان اس وقت تک ترمیم نہیں کرسکتا جب تک ریزرو سیٹیں پوری نہ ہوں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ترمیم 31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی تو کیا ہو جاتا، یہ آئینی ترمیم پاکستانی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی، آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلہ گھونٹنے کا عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا تھا وہاں نامعلوم افراد کو بھی شامل کرتے، اس سارے پروسس میں ہمارے اراکین کو زدوکوب کیا گیا، چوہدری الیاس، عثمان علی کو اغوا کر کے آج یہاں لے کر آگئے، مبارک زیب کے بھائی پی ٹی آئی کے ورکر تھے، ان کو غائب کر کے آج نمودار کیا گیا، ظہور قریشی کو غائب کر کے آج یہاں پیش کیا گیا، اورنگزیب کھچی کو زبردستی غائب کرایا گیا۔
عمرایوب نے کہا کہ ہمارے ارکان جو حکومتی بینچز پر بیٹھ گئے ہیں انہیں ہماری صفوں میں آنے کا کہا جائے۔