خیبرپختونخوا میں ’پائیدار شہری ترقی‘ کو فروغ دینے سے متعلق سمپوزیم کا انعقاد

آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کے ’سب نیشنل گورننس (ایس این جی) پروگرام‘ کے تحت پشاور میں سمپوزیم منعقد ہوا‘ جس میں خیبر پختونخوا (کے پی) میں اَراضی کے اِستعمال سے متعلق اِصلاحات کے ذریعے پائیدار شہری ترقی کے حوالے سے غوروخوض کیا گیا۔ 

سمپوزیم کا عنوان ”پائیدار شہری ترقی کا فروغ: خیبر پختونخوا کی لینڈ یوز اِصلاحات سے حاصل اسباق“ تھا۔ تقریب میں فیصلہ سازوں‘ مقامی حکومتوں کے عہدیداروں‘ شہری منصوبہ بندی کے ماہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ”کے پی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول (ایل یو اینڈ بی سی) ایکٹ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے ”کے پی ایل یو اینڈ بی سی ایکٹ“ کو پاکستان میں ہونے والی اہم و ضروری قانون سازی کے طور پر اجاگر کیا‘ جس کا مقصد غیر قانونی تعمیرات کو روکنا، زرعی اراضی کا تحفظ اور منظم انداز میں شہری علاقوں کی توسیع ہے۔ قابل ذکر ہے کہ خیبرپختونخوا مذکورہ قانون کو نافذ کرنے والا پہلا صوبہ ہے جہاں رہائشی، زرعی اور صنعتی زمین کے استعمال کے لئے واضح رہنما اصول و ضوابط وضع کئے گئے ہیں جو اراضی کے بہتر و بامقصد استعمال سے جڑے اہم ترین پہلوؤں اُور چیلنجوں کا حل پیش کرتا ہے۔

ایس این جی پروگرام کے ٹیم لیڈر ڈاکٹر راحیل اے صدیقی نے افتتاحی خطاب ’بے ترتیب شہری ترقی‘ روکنے اور اِس سلسلے میں پائیدار حکمت عملی کو ترجیح دینے سے متعلق کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے ”خیبرپختونخوا حکومت“ کے ’ایل یو اینڈ بی سی ایکٹ‘ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ یاد رہے کہ ایف سی ڈی او کی مالی اعانت سے چلنے والے ایس این جی پروگرام کی تکنیکی مدد سے تیار کردہ مذکورہ قانون سازی کا اطلاق پورے خیبرپختونخوا پر ہو چکا ہے اُور یہ شہری منصوبہ بندی کے لئے واضح قانونی فریم ورک کے قیام میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرنے والے مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے بلدیات‘ انتخابات اُور دیہی ترقی (ایل جی ای آر ڈی ڈی) ارشد ایوب خان نے شہروں کی توسیع اُور اِس سے جڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے خیبرپختونخوا حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا اُور اُنہیں سراہتے ہوئے کہا کہ ’کے پی ایل یو اینڈ بی سی ایکٹ‘ شہروں کی پائیدار ترقی کا مؤجب بنے گی اُور یہ صوبائی حکومت کے اِس عزم و حقیقت کا عکاس بھی ہے کہ شہری علاقوں میں ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت کا خاطرخواہ ادراک کیا گیا ہے۔ 

اِس موقع پر ہوئے بحث و مباحثے میں صوبائی سروسز اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل ایم زبیر اصغر قریشی، کے پی لینڈ یوز کونسل کے رکن حفظ الرحمان‘ پروفیسر عبدل ماجد ، یونیورسٹی اف ہری پور، پروفیسر شاکر محمود، یو ای ٹی، لاہور اور ایمن افتخار، ڈسٹرکٹ آرکیٹیکٹ صوابی نے ڈاکٹر راہیل صدیقی کی سربراہی میں پینلز تشکیل دیئے گئے جنہوں نے ضلعی سطح پر ’لینڈ یوز پلاننگ کمیٹیوں‘ کی عملاً (آپریشنل) کامیابیوں اور مقامی انفورسمنٹ یونٹس کے کردار کا جائزہ لیا۔

سمپوزیم ”کے پی کے ایل یو اینڈ بی سی“ کے نفاذ اُور اِس کی ابتدائی کامیابیوں کے حوالے سے پلیٹ فارم کے طور پر قابل ذکر کوشش ہے۔ 

ایس این جی کی تکنیکی مدد سے، ضلعی انتظامیہ نے زمین کے استعمال میں فعال کردار ادا کیا ہے اُور اِس میں باقاعدگی سے کمیٹی اجلاسوں کے انعقاد، این او سی کی انسپکشن اور اِس کی رپورٹنگ جیسے اقدامات شامل ہیں۔

ایس این جی کے سینئر گورننس ایڈوائزر ڈاکٹر وقار احمد نے اِس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ضلعی سطح پر ایل یو اینڈ بی سی ایکٹ پر عمل درآمد اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جس سے منظم و پائیدار شہری منصوبہ بندی کے اہداف حاصل ہوں گے اُور اِس سے وسائل کی حفاظت کے ذریعے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔ چونکہ خیبرپختونخوا میں شہری ترقی کے اِن بہترین طریقوں کو وسعت دینے اور اِن پر عمل درآمد میں پیشرفت ہو رہی ہے‘ اِس تناظر میں سمپوزیم کے انعقاد سے مختلف شعبوں کے ماہرین اُور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان علم و تجربے کے تبادلے، چیلنجوں سے نمٹنے اور مستقبل میں اراضی کے زیادہ بہتر استعمال سے متعلق اصلاحات کے لئے تعاون مضبوط بنانا انتہائی اہم پیشرفت ہے اُور یہ اپنی نوعیت کا انوکھا موقع بھی فراہم کر رہا ہے۔ ایس این جی پروگرام پائیدار شہری ترقی کے حصول کے لئے ’خیبرپختونخوا‘ کے عزم کا عکاس ہے جس میں اراضی کے استعمال سے متعلق مقامی حکومتوں کی منصوبہ بندی اور قانون کے مطابق تعمیرات کو منظم بنانے (بلڈنگ کنٹرول) کے عمل میں بامعنی تبدیلیاں متعارف کروائی گئیں ہیں‘ جن پر سختی اُور کامیابی سے عمل درآمد ماحول دوست و پائیدار شہری بہبود و ترقی سے متعلق صوبائی حکومت کے عزم کو بھی اُجاگر کر رہا ہے۔

……