پشاور میں ماہ رمضان کے دوران تشدد اور جرائم کی وارداتوں میں شدت دیکھنے کو ملی ہے۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق، مارچ کے مہینے میں 47 افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ 90 افراد زخمی ہوئے۔ ان واقعات نے شہر میں خوف و ہراس پھیلایا ہے۔
پولیس کے مطابق قتل کے مقدمات میں صرف 26 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ اقدامِ قتل کے مقدمات میں 129 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ یہ اعداد و شمار شہر میں بڑھتے ہوئے تشدد اور جرائم کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اپریل کے ابتدائی دس دنوں میں بھی حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی اور درجن بھر افراد قتل ہو چکے ہیں جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس صورتحال پر شہریوں میں بے چینی پھیل گئی ہے اور شہر کی سکیورٹی کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔
پولیس حکام نے شہریوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔