ریاض: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کی جائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر ہم سب کا جمع ہونا اہم اقدام ہے۔ فلسطین کاز کے لیے سعودی عرب کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر معمولی اجلاس میں شریک تمام اراکین کو سلام پیش کرتا ہوں۔ فلسطین اور غزہ پر اسرائیلی قبضہ اور جارحیت جاری ہے جبکہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ اسرائیل کے ہاتھوں عالمی قوانین اور اقدار کی پامالیاں جاری ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی میں ملوث ہے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ پاکستان مشکل کی گھڑی میں فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے اور پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ پر جارحیت کی تمام حدیں پار کرچکا ہے اور اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی شہید جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ فلسطینی عوام کو فی الفور امداد تک رسائی دی جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ سے متعلق عالمی عدالت انصاف نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ جبکہ غزہ میں بھوک، افلاس اور قحط نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے اور اسرائیل امداد کی بندش کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ نہتے فلسطینیوں کو بلاتعطل امداد کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ اقدامات سے امن کو خطرات لاحق ہیں۔ اور ایران کے خلاف اسرائیلی اقدامات پر بھی شدید تشویش ہے۔ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کی جائے۔ اور جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عالمی عدالت کے فیصلے پرعملدرآمد کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔ اور کانفرنس میں اٹھنے والی آوازوں کو عملی شکل دینا ہو گی۔ دعا گو ہیں کہ فلسطینیوں کی آزادی کا سورج جلد طلوع ہو۔