قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ نے 3 اور 16 ایم پی او کے خاتمے کے ترمیمی بل پر صوبوں سے رائے طلب کرلی ہے اجلاس میں نادرا سے 27لاکھ پاکستانیوں کا ریکارڈ لیک ہونے کا انکشاف ہوا ہے،بہاریوں کا مسئلہ حل کئے بغیر شہریت قانون میں ترمیم منظور کرنے پر آغا رفیع اللہ ناراض ہو گئے اور بائیکاٹ کر کے آٹھ کھڑے ہوئے تاہم چیئرمین نے معاملے کے حل کی یقین دہانی کر کے انہیں منا لیا، کمیٹی کا اجلاس راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا، چیئرمین نادرا نے بریفنگ میں بتایا 27 لاکھ پاکستانیوں کا نادرا سے ریکارڈ چوری کیا گیا 61 تحصیلیں ایسی ہیں جن میں نادرا کے دفاتر نہیں ہیں، نادرامیں کئی ایسی تعیناتیاں ہوئیں جو ایڈورٹائز نہیں ہوئیں بہت سے افسران نے اپنی ڈگریاں بعد میں مکمل کیں ، نادرا کے دفاتر کو نہیں بڑھا سکتےاس سے شناختی کارڈ کی فیس بڑھانا ہو گی نادرا کا اپنا فنڈ ہے ہم نے فیس تبدیل نہیں کی کارڈز کو ری نیو نہیں کیا، ہمارا بجٹ 57 ارب ہے 87 فیصد تنخواہوں میں جاتا ہے وفاقی حکومت کا چیئرمین اور بورڈ کی تعیناتی کے علاوہ کوئی عمل دخل نہیں ۔