وزیراعظم محمد شہباز شریف نے باکو میں کوپ 29 سمٹ کے موقع پر ڈنمارک کی وزیراعظم میٹ فریڈرکسن سے دوطرفہ ملاقات کی، جس میں انہوں نے ڈنمارک کے ساتھ باہمی شراکت داری کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ میں وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے حوالے سے بتایا گیا کہ ڈنمارک کی وزیر اعظم نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی و عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کرکام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف نے باکو میں کوپ-29 کے موقع پر ڈنمارک کی وزیراعظم میٹ فریڈرکسن سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ڈنمارک کے مابین سیاسی، تجارتی، سرمایہ کاری، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بالخصوص گرین ٹرانزیشن اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کی اہم ترجیحات پر عالمی اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا تاکہ کرہ ارض کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچایا جا سکے۔
اس سال پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے باہمی شراکت داری کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈنمارک کی وزیراعظم نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی و عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
شہباز شریف کی جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم سے ملاقات
ادھر، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے باکو میں عالمی رہنماؤں کے کلائمٹ ایکشن سربراہی اجلاس کے موقع پر جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا سے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کے درمیان دیرینہ تعلقات کا ذکر کیا جو دوطرفہ اور کثیرالجہتی شعبوں پر محیط ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع بالخصوص اقتصادی ترقی اور مشترکہ علاقائی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون پر گفتگو کی۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے اسٹریٹجک محل وقوع اور وسطی ایشیا کے گیٹ وے کے طور پر استعداد پر بھی روشنی ڈالی، چیک کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے مستفید ہونے کی دعوت دی۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی اور پائیدار ترقی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مستقل کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی حالیہ دورمیں اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے جس کے لیے اجتماعی عالمی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود ماحولیاتی استحکام اور موسمیاتی اثرات سے بچا کے اقدامات کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مثر طریقے سے نمٹنے، گرین انرجی کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے جمہوریہ چیک سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔