عمران خان کے خلاف کم از کم 41 نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں، مجموعی درج مقدمات 300 ہیں: فیصل چوہدری

جی ایچ کیو حملہ کیس میں حالیہ فرد جرم کے بعد عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ جیل میں بند سابق وزیراعظم کے خلاف کم از کم 41 نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ان کے خلاف مجموعی طور پر 300 مقدمات درج ہیں اور ان میں سے کوئی بھی کیس میرٹ پر نہیں ہے۔‘

اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ انہیں بغیر کسی اطلاع کے کئی گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا۔

انہوں مزید کہا کہ پولیس انہیں عدالت میں پیش نہ کر کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو ایسے وقت میں گرفتار کیا گیا جب پارٹی نے ان کی سربراہی میں حکومت سے مذاکرات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ ’مجھے بتائیں یہ (حکومت) ہمیں کس قسم کا پیغام دے رہی ہے۔ اس انتشار کی مستفید یہ حکومت ہے۔ وہ نارمل حالات نہیں چاہتے‘۔

عمران خان کے وکیل نے مزید کہا کہ کمیٹی کا دو نکاتی ایجنڈا ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر عدالتی کمیشن بنانا اور ”جعلی“ مقدمات میں گرفتار پارٹی رہنماؤں کی ”فوری رہائی“۔

جب ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے نو مئی مقدمات میں عدالتی پیشی کے دوران پارٹی کارکنوں، رہنماؤں اور پارٹی کے سابق رہنماؤں سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔

جب ان سے قانونی لڑائیوں سے نمٹنے کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ’ہم قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں اور ہماری انصاف لائرز فورم کی ٹیم اس میں شامل ہے۔ پچھلے مہینے، ہم نے اسلام آباد سے 2,800 حامیوں کو رہا کرایا۔ ہمارے 4000 لوگ حراست میں ہیں جیسا کہ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 139 لاپتہ ہیں۔ ہمیں ڈر ہے کہ ہمارے شہداء کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔