افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے کابل میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
محمد صادق نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ آج افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی سے ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن اور ترقی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔’
ایک علیحدہ ’ایکس‘ پوسٹ کے مطابق گزشتہ روز محمد صادق نے عبوری افغان وزیرداخلہ سراج الدین حقانی سے کابل میں ملاقات کی تھی۔
پوسٹ کے مطابق ’ دونوں فریقین نے پاکستان اور افغانستان کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔’
اس ماہ کے اوائل میں پاکستان نے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی کی دوبارہ تقرری کا فیصلہ کیا تھا، تاہم اس ضمن میں باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا تھا لیکن ان کی تعیناتی کی مجوزہ پیش رفت سے آگاہی رکھنے والے ایک ذرائع نے تصدیق کی تھی۔
ان کی تعیناتی ایک ایسے وقت میں دیکھنے میں آئی تھی جب افغان طالبان کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ممبرز اور ان کے اہلخانہ کو افغانستان کے شہر غزنی سے ملحقہ سرحد سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
13 دسمبر کو وزرات خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ حالیہ بات چیت اس امر پر زور دیتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے نکلے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات سرحد پر جاری کشیدگی اور اسلام آباد کے کابل کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف ایکشن لینے کے بارہا مطالبے کے باعث خراب ہیں۔
دریں اثنا، دونوں ممالک کے عہدیداران کے درمیان سفارتی سطح پر بات چیت کا آغاز ہوا تھا، مذکورہ حوالے سے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار اور پاکستان کے لیے افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب کی 9 دسمبر کو اسلام آباد میں ملاقات ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ محمد صادق خان کو 6 دسمبر کو دوبارہ افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کیا گیا تھا، وہ 3 سال قبل بھی اسی عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں۔
محمد صادق خان 2023 میں نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کے عہدے سے سبکدوش ہوئے تھے، اس سے قبل وہ 2008 سے 2014 تک افغانستان میں بطور سفیر ذمہ داریاں سر انجام دے چکے ہیں۔
سابق سفارتکار آصف درانی کو 10 ستمبر 2023 میں نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا، تاہم اس کے بعد افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی مقرر نہیں کیا گیا تھا۔