یورپی یونین نے ایسے پاکستانی شہریوں کیلئے جو ویزا اور قونصلر اپوائنٹمنٹ کے خواہشمند ہیں، کو نشانہ بنانے والے بڑھتے ہوئے فراڈ کے بارے میں ایک انتباہ جاری کیا ہے۔
یورپی یونین کے وفد نے ایک بیان میں انکشاف کیا کہ پاکستان میں مجرمانہ تنظیمیں گوگل میپس پر یورپی یونین کے رکن ممالک کے سفارتخانوں کی جعلی فہرستوں کے ذریعے گمراہ کن معلومات پھیلارہی ہیں۔
یورپی یونین کے دفتر نے جعلی اندراجات کا مشاہدہ کیا ہے جس میں ویزا اور قونصلر اپوائنٹمنٹ کیلئے فون نمبرز سمیت رابطے کی غلط تفصیلات درج کی گئی ہیں، ان اندراجات کو پاکستانی شہریوں کو دھوکہ دینے کیلئے بنائے گئے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کی کارروائی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
یورپی یونین کے وفد نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ یہ مجرمانہ تنظیموں کی طرف سے منظم کردہ ایک اہم دھوکہ دہی کی کارروائی ہے۔ دفتر نے عوام پر زور دیا کہ وہ ویزا سے متعلق کسی بھی پوچھ گچھ کیلئے یورپی یونین کے رکن ممالک کے سفارتخانوں کی سرکاری ویب سائٹس پر موجود تصدیق شدہ معلومات پر مکمل انحصار کریں۔
وفد نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ صرف یورپی یونین کے سفارتخانوں کی ویب سائٹیں ویزا درخواستوں اور قونصلر خدمات کے حوالے سے درست اور جائز معلومات فراہم کرتی ہیں۔
وفد نے پاکستانیوں کو خبردار کیا ہے کہ گوگل میپس یا دیگر ڈائریکٹریوں میں پائی جانے والی فہرستوں پر بھروسہ نہ کریں۔
یورپی یونین کے وفد نے مزید واضح کیا کہ وہ پاسپورٹ یا ویزوں کے اجراء کو نہیں سنبھالتا کیونکہ ان کا انتظام یورپی یونین کے انفرادی ممالک کے متعلقہ سفارتخانے اور قونصل خانے کرتے ہیں۔ یورپی یونین کے رکن ممالک کا سفر کرنے کے خواہشمند پاکستانی شہریوں کو شینگن ایریا کے اندر سفر کیلئے شینگن ویزا یا اس سے باہر کے ممالک کیلئے قومی ویزا کے حصول کیلئے رہنمائی کیلئے متعلقہ سفارت خانے یا قونصل خانے سے رابطہ کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کے بعض ممالک بشمول بلغاریہ، قبرص، آئرلینڈ اور رومانیہ شینگن ایریا کا حصہ نہیں ہیں، حالانکہ بلغاریہ اور رومانیہ شامل ہونے کے عمل میں ہیں، غیر یورپی یونین کے ممالک جیسے آئس لینڈ، ناروے اور سوئٹزرلینڈ بھی شینگن زون کا حصہ ہیں۔