مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا ہے کہ کرم کا راستہ کھولا گیا تو ہم بھی دھرنے ختم کردیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھاکہ کے پی کے حکومت نے اب تک کوئی تعاون نہیں کیا، پاراچنارکے راستے بند ہونا صوبائی حکومت کے ناکام ہونے کی دلیل ہے اور وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور جوابدہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عمائدین نے اپنی ذمہ داری پوری کردی، امید ہے کہ معاہدے پر عمل درآمد ہوگا، بہت خونریزی ہوچکی اب سب امن چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ راستہ کھلے گا تو ہم بھی دھرنے ختم کردیں گے، سردی میں بیٹھنے کا شوق نہیں، ہمارے دھرنے کسی پارٹی کےخلاف نہیں ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھاکہ جب کانوائے پر حملہ ہوا تو اسی جگہ اہلسنت نے ہمارے 35 لوگوں کی جان بچائی، پناہ دی، دونوں طرف کے کچھ دہشتگرد ہیں جو قتل و غارت کرتے ہیں ان کے خلاف فوجی آپریشن ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ کوہاٹ میں ضلع کرم کی صورتحال پر جاری گرینڈ جرگہ ختم ہوگیا اور فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔
معاہدے کے تحت نقصانات کا ازالہ کیا جائےگا اور بڑا اسلحہ حکومتی تحویل میں دیا جائےگا، فریقین کی جانب سے بنائےگئے مورچے ختم کیے جائیں گے۔