سپریم کورٹ نے گزشتہ دو ماہ میں نمٹائے گئے مقدمات کی تفصیلات جاری کردی۔
28 اکتوبر سے 3 جنوری 2025 تک 7 ہزار 482 مقدمات نمٹائے گئے جبکہ اسی عرصے کے دوران عدالت میں 2 ہزار 950 مقدمات کا اندارج ہوا۔
جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی قیادت میں عدالت نے مقدمات کے فوری فیصلے کے عمل کو تیز کیا۔
اعلامیے کے مطابق مقدمات کی منصوبہ بندی، وسائل کی مختص اور انتظامی بہتری سے عدالتی کارکردگی میں اضافہ ہوا، عدالتی اصلاحات کے تحت ای-حلف نامہ اور فوری تصدیق شدہ کاپیوں کی فراہمی شروع کی گئی۔
سپریم کورٹ کے مطابق عوامی شمولیت کے لیے قانونی ماہرین، فریقین اور سول سوسائٹی سے رائے لینے کا عمل متعارف کرایا گیا۔
چیف جسٹس کے دور دراز اضلاع کے دورے، ضلعی عدلیہ کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دی گئی، علاوہ ازیں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ضلعی عدلیہ کے وسائل میں بہتری کے اقدامات کیے گئے جبکہ عدالتی نظام کو شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے جدید آئی ٹی سسٹم کا انضمام بھی کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ عوام کی ضروریات کے مطابق عدالتی نظام کو جوابدہ اور سہل بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ میں اس وقت 57 ہزار 336 مقدمات زیر التوا ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس نے کیسز کے بڑھتے ہوئے بیک لاگ کو نمٹانے کے لیے کیس مینجمنٹ پلان 2023 کو اپنایا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ کے وضع کردہ ایک ماہ کے کیس مینجمنٹ پلان کا جائزہ لیا گیا تھا، یہ منصوبہ واضح معیارات کو متعین اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو مربوط کرتا ہے تاکہ تمام کیٹیگری کے مقدمات کو مؤثر طریقے سے چلایا جا سکے۔