پاکستان ریلوے میں حادثات پر قابو تو نہیں پایا جا سکا، لیکن بدلتے سالوں کے ساتھ اخراجات میں اربوں روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 2023-24 کی رپورٹ میں آپریشنل نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں
رپورٹ کے مطابق ریلوے کے زیادہ اخراجات خاص طور پر تنخواہوں اور پنشن کی مد میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
دوہزار تیرہ چودہ میں ریلوے کے کل اخراجات 55 ارب روپے رہے، جبکہ ریونیو 23 ارب اور نقصان **33 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
دوہزارچودہ پندرہ اخراجات 59 ارب روپے، ریونیو 32 ارب روپے اور نقصان 27 ارب روپے رہا۔
دوہزار چوبیس میں ریلوے نے 88 ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا، تاہم اس کے باوجود حادثات میں کمی نہیں آسکی۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اربوں روپے کے اضافی اخراجات کے باوجود پاکستان ریلوے میں حادثات کی شرح کم نہیں ہو سکی، جس سے سسٹم میں بنیادی خامیوں اور انتظامی مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے ریلوے کے نظام میں بہتری اور حادثات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔