ایلون مسک کی بیٹی ویوین جینا ولیسن نے اپنے والد کے 14ویں بچے کی پیدائش کی خبر پر ٹک ٹاک کے ذریعے اپنا ردعمل دے دیا۔
بات کی جائے ایلون مسک کی تو ایلون دیگر امریکیوں کے برعکس بچوں کی زیادہ پیدائش پر یقین رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اس وقت دنیا کی چند بڑی سیلبرٹیز میں شامل ہیں جن کے 14 بچے ہیں۔
ایلون مسک نے اپنی زندگی میں کئی خواتین کے ساتھ بچے پیدا کیے ہیں ان کے پہلے بچے نیواڈا کا 10 ہفتے کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔
جس کے بعد ان کے مزید 6 بچے پیدا ہوئے جن میں جڑواں بچے ویوین اور گریفن سمیت 3 ٹرپلٹس کائی، ساکسن اور ڈیمین شامل ہیں۔
اس کے بعد مسک نے گلوکارہ گریمز کے ساتھ 3 بچے پیدا کیے اور حال ہی میں شیون زیلس کے ساتھ اپنے 14ویں بچے کا خیرمقدم کیا۔
والد کے 14ویں بچے کی پیدائش کی خبر پر ویوین نے اپنی ری ایکشن ویڈیو لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک کا رخ کرتے ہوئے ایک دلچسپ انداز میں مداحوں سے شیئر کی جوکہ اپلوڈ ہوتے ہی وائرل ہوگئی۔
ویوین نے صارفین کی جانب سے سوتیلے بھائی کی پیدائش پر پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں اپنی ویڈیو پر واضح طور پر لکھا کہ ‘یہ ٹرینڈ بہت پرانا ہو چکا ہے، اسے چھوڑ دو‘۔
صرف یہی نہیں انہوں نے ویڈیو کو کیپشن دیتے ہوئے لکھا کہ اس بار یہ خبر ‘تھریڈز‘ کے ذریعے انہیں ملی ہے۔
اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں ویوین نے اس خبر کو مذاق کے انداز میں لیتے ہوئے صارفین کو مطلع کیا کہ انہیں ہمیشہ اپنے والد کے نئے بچوں کے بارے میں سوشل میڈیا کے ذریعے ہی پتہ چلتا ہے۔
ویڈیو میں ووین کی جانب سے مزاحیہ انداز میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں اس بار اپنے والد کے 14ویں بچے کی پیدائش کی خبر سوشل میڈیا ایپ ‘تھریڈز‘ سے ملی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ایسا پہلی بار نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی انہوں سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اپنے سوتیلے بہن بھائیوں کا پتہ چلتا رہا ہے جو کہ اب ان کیلئے پرانا ہو چکا ہے‘۔
یہ پہلی بار نہیں ہے بلکہ ویوین اپنے والد ایلون مسک کے بڑھتے ہوئے بچوں کی تعداد پر اس سے پہلے بھی متعدد مرتبہ مذاق کر چکی ہیں۔
واضح رہے کہ ایلون مسک کی صاحبزادی ویوین نے سال 2022 میں جنس کی تبدیلی کے بعد اپنے نام کے ساتھ والد ایلون مسک کا نام قانونی طور پر تبدیل کرتے ہوئے ان سے اپنے تمام تعلقات ختم کر دیے تھے۔
ویوین جینا نے اپنے والد سے اس لیے تعلقات ختم کیے تھے کیونکہ وہ ان کے نظریات سے اتفاق نہیں کرتی تھیں، معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ایلون مسک کا کہنا تھا کہ باپ بیٹی کے درمیان دوری ‘ووک مائنڈ وائرس‘ کے نظریات کی وجہ سے ہوئی۔