امریکی محکمہ خارجہ نے کابل ایئرپورٹ دھماکے میں ملوث داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شریف اللہ کی گرفتاری کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے۔
واشنگٹن میں پہلی پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا پاک افغان سرحد سے داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری پاک امریکا تعاون کی اہمیت کی مظہر ہے، انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں پاکستان اور امریکا کا تعاون انتہائی اہم ہے۔
ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ داعش کے دہشت گرد اور کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر خودکش حملے منصوبہ ساز اور ذمہ دار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
محمد شریف اللہ کے بارے میں ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ملزم اس وقت حراست میں ہے اور امریکا اس تعاون پر حکومت پاکستان کا شکر گزار ہے، یہ اظہار تشکر اس شراکت داری کے لیے ہے کہ محمد شریف اللہ کو انصاف کے کٹہرے تک لایا گیا،
داعش کے دہشتگرد شریف اللہ نے امریکا پہنچ کر اعتراف جرم کرلیا، کتنی سزا ہوسکتی ہے؟
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ جہاں تک پاکستان سے امریکا کے تعلقات کی نوعیت کا تعلق ہے تو یہ ہمارا مشترکا مفاد ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑیں اور اس دہشت گرد کی گرفتاری اس بات کا اظہار ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد شریف اللہ 13 امریکیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے، شریف اللہ سے متعلق معلومات محکمہ انصاف کو فراہم کردی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2021 میں امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ذمے دار داعش کے دہشت گرد محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں 2021 میں کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ بم دھماکے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے اس ظلم کے ذمہ دار سرفہرست دہشت گرد کو گرفتار کر لیا اور وہ امریکی انصاف کی تیز تلوار کا سامنا کرنے کے لیے یہاں آرہا ہے۔‘