پی ٹی آئی پشاور کے رہنماؤں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف بڑا اقدام

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پشاور کے رہنماؤں نے صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی پر سخت اعتراضات اٹھاتے ہوئے احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے ایک اجلاس میں شہر کے سنگین مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ایک اعلامیہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ پشاور کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جبکہ حکومت ان مسائل کے حل میں ناکام ہو چکی ہے۔

تفصیلی خبر:

پشاور، پاکستان تحریک انصاف کے مضبوط گڑھ میں، پارٹی کے ہی رہنماؤں نے اپنی حکومت کے خلاف علمِ بغاوت بلند کر دیا۔ پی ٹی آئی پشاور کے رہنماؤں نے ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا اور شدید احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں اٹھائے گئے اہم نکات:

 شہر میں صفائی اور سیوریج سسٹم مکمل طور پر ناکام – نالیاں بند اور کچرے کے ڈھیر شہریوں کے لیے وبالِ جان بن چکے ہیں۔
 پینے کے صاف پانی کی شدید قلت – صوبائی دارالحکومت ہونے کے باوجود شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔
 سڑکوں پر روشنی کا فقدان – خیبر روڈ اور جی ٹی روڈ کے علاوہ بیشتر سڑکیں اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہیں، جو حادثات کا سبب بن رہی ہیں۔
 رنگ روڈ مسنگ لنک منصوبہ تاخیر کا شکار – پچھلے دو ادوار سے یہ اہم منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا۔
 ٹیکسز کی بھرمار – زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے پشاور میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار دم توڑ چکا ہے۔
 کنسٹرکشن انڈسٹری بحران کا شکار – تعمیراتی صنعت آخری سانسیں لے رہی ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔
 پشاور کے فنڈز دیگر اضلاع کو منتقل – پی ٹی آئی رہنماؤں نے الزام لگایا کہ پشاور کے ترقیاتی فنڈز کو دیگر اضلاع میں خرچ کیا جا رہا ہے۔
 ناقص ٹریفک مینجمنٹ – ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے شہری روزانہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

پی ٹی آئی پشاور کے رہنماؤں کا دوٹوک مؤقف

اجلاس میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اصلاحات نہ کیں اور شہریوں کے بنیادی مسائل حل نہ کیے تو وہ شدید احتجاج کریں گے۔

کیا صوبائی حکومت اس احتجاج کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات کرے گی؟

یہ صورتحال صوبائی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو پشاور میں بڑے پیمانے پر احتجاج متوقع ہے۔