امریکی ریاست انڈیانا کے شہر والپاریسو سے تعلق رکھنے والا 10 سالہ بچہ اپنی رضاعی ماں کے وزن کی وجہ سے جان گنوا بیٹھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، ڈکوٹا لیوی اسٹیونز نامی بچے کی موت اس وقت ہوئی جب اس کی 340 پاؤنڈ (154 کلوگرام) کی رضاعی ماں جینیفر لی ولسن مبینہ طور پر اس پر کچھ منٹوں تک بیٹھی رہی۔
رپورٹس کے مطابق، جینیفر لی کا خیال تھا کہ 91 پاؤنڈز (41 کلوگرام) کا بچہ جھوٹی تکلیف کا ڈرامہ کر رہا ہے اور اپنا درد بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے، اسی لیے وہ اس کے چیخنے کے باوجود اس کے اوپر سے نہ ہٹی۔ اس سارے معاملے میں بچہ اپنی جان گنوا بیٹھا، جس کے بعد 48 سالہ جینیفر کو اس کے لے پالک بچے کے قتل میں 6 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، بچے کی موت 2 سال قبل اپریل 2023 کو ہوئی۔ 25 اپریل کو پولیس ولسن ہاؤس پہنچی جہاں سے انہیں فون کال موصول ہوئی۔ گھر پہنچنے پر انہوں نے دیکھا کہ بچہ غیر حالت میں پڑا ہے جسے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی موت کی تصدیق ہوئی۔ بچے کی گردن اور سینے پر چوٹ کے نشانات دیکھے گئے۔
تفتیش کے دوران، جینیفر نے بتایا کہ بچہ گھر سے بھاگ گیا تھا اور پڑوسی کے گھر سے ملا۔ جب وہ گھر آیا تو اداکاری کر رہا تھا اور ضد کر رہا تھا کہ وہ گھر سے جا رہا ہے۔ وہ بری طرح زمین پر لوٹ رہا تھا۔
خاتون نے بچے پر تقریباً 5 منٹ تک بیٹھے رہنے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ جب اس نے حرکت کرنا بند کر دیا تو وہ سمجھیں کہ یہ ڈرامہ کر رہا ہے۔ بعدازاں، جب بچے کی آنکھیں کھول کر دیکھیں تو وہ زرد تھیں، جس کے بعد اسے سی پی آر دیا گیا اور پولیس کو فون کیا۔
جینیفر نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کی نیت بچے کو گھر سے بھاگنے سے روکنے کی تھی اور یہ صرف حادثہ تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق، مرنے والے 10 سالہ بچے کے جگر اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا جو اس کی موت کا سبب بنے۔
پڑوسی کا بیان: اس حوالے سے پڑوسی نے بتایا کہ اس واقعے سے قبل ڈکوٹا ہمارے پاس مدد طلب کرنے آیا تھا کہ وہ اسے گود لے لیں کیونکہ اس کے والدین اسے چہرے پر مارتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈکوٹا کے چہرے پر کسی قسم کے زخم کا نشان نہیں تھا۔