حال ہی میں، امریکا اور دنیا کے مختلف حصوں میں مکمل چاند گرہن کا شاندار منظر دیکھا گیا۔ کروڑوں لوگوں نے اس خوبصورت منظر کا لطف اٹھایا، لیکن چاند پر موجود ایک اسپیس کرافٹ نے اس تجربے کو بالکل مختلف انداز میں پیش کیا۔
امریکی نجی کمپنی فائر فلائی ایرو اسپیس کا بلیو گھوسٹ لونر لینڈر چاند کی سطح سے سورج گرہن کی حیرت انگیز تصویر کھینچنے میں کامیاب رہا۔ یہ اسپیس کرافٹ 2 مارچ کو چاند پر اترا اور 14 مارچ کو زمین، چاند اور سورج کے ایک قطار میں آنے کے موقع پر یہ شاندار تصویر لی۔
کمپنی نے اس تصویر کو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ بلیو گھوسٹ لینڈر نے زمین کی جانب سے سورج کو بلاک کرنے کے بعد کے مناظر کو کامیابی کے ساتھ عکس بند کیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی کمرشل کمپنی کے لینڈر نے چاند پر رہتے ہوئے گرہن کے منظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے۔
کمپنی کے بیان میں کہا گیا کہ یہ تصاویر لینڈر کے ایکس انٹینا کے ذریعے موصول ہوئیں، جو ڈیٹا اور تصاویر کو اسپیس کرافٹ تک پہنچانے کا کام کرتا ہے۔ سورج گرہن کے دوران، جب چاند پر مکمل تاریکی کی وجہ سے درجہ حرارت منفی 100 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا تھا اور روشنی کی عدم موجودگی سے توانائی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی، تب بھی یہ ڈیوائس مؤثر طور پر کام کرتی رہی۔