پاکستان میں گاڑیوں کی خریداری کے لیے قرضہ جات کی فراہمی میں مارچ 2025 کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق اس ماہ آٹو فنانسنگ میں 8.3 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے اس کا مجموعی حجم 257.3 ارب روپے تک جا پہنچا۔ گزشتہ ماہ یعنی فروری 2025 میں یہ حجم 249 ارب روپے تھا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگست 2024 کے بعد سے آٹو فنانسنگ میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اگست میں فنانس شدہ قرضوں کی مالیت 227.3 ارب روپے تھی جو اب بتدریج بڑھ کر 257.3 ارب روپے ہو گئی ہے۔ اس رجحان کی بنیادی وجہ شرح سود میں واضح کمی بتائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ جون 2024 میں پالیسی ریٹ 22 فیصد کی بلند سطح پر تھا، تاہم بعد میں اس میں 1000 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد تک آ گئی۔ کم شرح سود نے آٹو فنانسنگ کو عوام کے لیے مزید پُرکشش بنا دیا، جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی خریداری کے لیے قرضے لینے کے رجحان میں تیزی آئی۔