وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم ایک اسٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کے لیے کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مستقبل میں ضرورت پیش آئی تو تمام اتحادی جماعتیں اور پارلیمنٹ مل کر اس پر غور کریں گی۔
پنجاب بار کونسل میں بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ حکومت نے وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے آئی میک کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے عالمی کمیونٹی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے بل تیار کر لیا ہے اور صوبائی اسمبلیوں کی قراردادوں کے لیے شکر گزار ہیں۔
وزیر قانون نے یہ بھی بتایا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں زیر التوا مقدمات کے لیے نئے بینچ اور وقت مختص کیا گیا ہے، جس سے وکلا کا کردار مزید اہم ہو گیا ہے۔
انہوں نے بار کونسلز کے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن اور زائد اخراجات پر پابندی کو قانون کا حصہ بنانے کا اعلان کیا۔