وفاقی بیوروکریسی میں افسران کی کارکردگی جانچنے کے نئے نظام پر تحفظات سامنے آ گئے ہیں۔ ایف بی آر میں ابتدائی طور پر متعارف کرائے گئے پرفارمنس ایویلیویشن سسٹم کو خود محکمے کے افسران نے تنقید کا نشانہ بنا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے بعض افسران نے ”کیٹگریز“ کی بنیاد پر دیئے جانے والے انعامات لینے سے انکار کر دیا ہے۔ اسسٹنٹ کلکٹر کی جانب سے ایف بی آر کسٹمز کلیکٹوریٹ کو ارسال کردہ مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کی کارکردگی کے برعکس انہیں کیٹگری بی میں رکھا گیا جس پر بطور انعام تین اضافی تنخواہیں دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کارکردگی کا جائزہ لینے والے افسران کا فیلڈ افسران سے کوئی براہ راست تعلق نہیں ہوتا اور یہ سسٹم شفافیت سے عاری ہے۔ اسی لیے اسسٹنٹ کلکٹر نے احتجاجاً تین اضافی تنخواہیں لینے سے انکار کر دیا ہے۔
افسر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کسی فرد یا ادارے کے خلاف نہیں بلکہ پرفارمنس ایویلیویشن سسٹم کے غیر شفاف طریقہ کار کے خلاف ہے۔
افسران کے اس مؤقف کے بعد ایف بی آر میں کارکردگی جانچنے کے طریقہ کار پر ازسرنو غور کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔