آئی ایم ایف کے اعتراضات: بجٹ اہداف پر نئی بحث چھڑ گئی

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کے مالی بوجھ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کا تھرو فارورڈ 10 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے، جس پر حکومت کو بجٹ منظوری میں مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزارتِ منصوبہ بندی سے 500 جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، جبکہ وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی میں اختلافات بھی سامنے آئے ہیں، جس کے باعث سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

آئی ایم ایف نے بجٹ مشاورت کے لیے ورچوئل مذاکرات سے قبل پاکستان سے گیس کمپنیوں کا ڈیٹا طلب کر لیا ہے، جس میں گیس سیکٹر کے 2800 ارب روپے کے گردشی قرضے پر بات چیت متوقع ہے۔

حکومت آئندہ 5 برسوں میں اس قرضے کو ختم کرنے کے لیے پلان پیش کرے گی۔