چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں قوانین کے جائزے اور اصلاحات کے لیے ایڈوائزری کمیٹی قائم کردی گئی، جو ایک ماہ میں قوانین کی نشاندہی اورعوامی رائے جمع کرے گی۔
سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت لا اینڈ جسٹس کمیشن کا 44 واں اجلاس منعقد ہوا، چیف جسٹس نے بطور چیئرمین قانون و انصاف کمیشن اجلاس کی صدارت کی۔
لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں خواجہ حارث، فضلِ حق عباسی، کامران مرتضیٰ و دیگر نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق قوانین کے جائزے اور اصلاحات کے لیے ایڈوائزری کمیٹی قائم کردی گئی، جو ایک ماہ میں قوانین کی نشاندہی اور عوامی رائے جمع کرے گی۔
قانونی اصلاحات کے لیے بار سے ارکان کی شمولیت کو اہم قرار دیا گیا، ریسرچ ٹیم کے ساتھ ریسرچ ایسوسی ایٹس کی شمولیت کی تجویزبھی دی گئی جبکہ قانون سازی پر تجاویز کے لیے عوامی وکلا کی رائے کو اہمیت دی جائے گی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ غیر سرکاری ممبران کی شمولیت سے کمیشن میں نئی روح پھونکی گئی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے مرحلہ وار اصلاحات کی اہمیت پر بھی زور دیا، ایڈوائزری کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کریں گے۔
کمیٹی میں خواجہ حارث احمد، محمد منیر پراچہ، اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے، کمیٹی ایک ماہ کے اندر قوانین کے جائزے کے کلیدی شعبوں کی نشاندہی کرے گی جبکہ عوامی رائے اور اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔