پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے متعدد بزنس معاہدوں پر دستخط 

 ٹیکسلا /اسلام آباد۔پاکستانی اور چینی کمپنیوں نے متعدد بزنس معاہدوں پر دستخط کر دیئے گئے ہیں جبکہ چیئر مین سی پیک اور معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک چین تعلقات کسی ایک حکومت تک نہیں سدا بہار ہیں،پاکستان میں صنعتی، ترقی، اقتصادی زونز کی بنیاد رکھ دی گئی ہے،توانائی کے شعبے میں ایک منصوبہ مکمل ہوچکا ہے، 9 تکمیل کے مراحل میں ہیں،اربوں ڈالرز کے یہ منصوبے ملکی تقدیر بدل دیں گے،کورونا وباء بھی سی پیک منصوبوں کو متاثر نہیں کرسکا،سی پیک کے دوسرے مرحلے سے معیشت پر بہتر اور بھرپور مثبت اثرات ہوں گے،لاکھوں نوانوں کو روزگار ملے گا۔جمعرات کو ٹیکسلا میں معاہدے دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں چینی کمپنیوں کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب میں شرکت کی۔

ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان معاہدے پر دستخط چیئرمین سی پیک لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ،چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن انجینئر محمد نعیم کی موجودگی میں کئے گئے،ایم ڈی ایچ ایم سی نے چائنا نیشنل الیکٹرک کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے‘ معاہدوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سی پیک، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان معاہدے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں،ایچ ایم سی پچاس سال سے ملکی ضروریات پوری کرنے میں مصروف عمل ہے، انجینئرنگ کے شعبے میں ایچ ایم سی کا اپنا اہم کردار ادا ہے، ایچ ایم سی نے درآمدی مشینری پر بھاری زرمبادلہ خرچ کرنے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین مثالی دوستی سے سب مستفید ہورہے ہیں،سی پیک ہر پاکستانی کی محبت کی عکاسی کرتا ہے،ہر منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک، چین تعلقات کسی ایک حکومت تک نہیں، سدا بہار ہیں،سی پیک پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے سی پیک کے پہلے مرحلے کے تمام منصوبے تیز تر اور جلد مکمل کی ہدایت کی ہے،سی پیک کا دوسرا مرحلہ ریلوے کا مکمل ڈھانچہ تبدیل کر رہے ہیں،1870 کلومیٹر کا ریلوے ٹریک، ریلوے کراسنگ، سگنلز سب تبدیل ہو رہے ہیں،انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو جلد منافع بخش ریلوے ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صنعتی ترقی، اقتصادی زونز کی بنیاد رکھ دی گئی ہے،رشہ کئی اور دھابے جی کے اقتصادی زونز جلد شروع ہونے جا رہے ہیں۔عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں،کراچی سے پشاور تک 1800 کلومیٹر سے لمبی ریل لائن ایم ایل ون شامل ہے،حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بنائی جائے گی۔

ریلوے کو اپ گریڈ کرکے منافع بخش بنایا جائیگا،ہر صوبے میں خصوصی اقتصادی زونز بنا رہے ہیں،تین اقتصادی زونز رشکئی، دھابیجی اور فیصل آباد میں بن رہے ہیں،ان تمام شعبوں میں ایچ ایم سی کا اہم کردار ادا ہوگا،مشینری اور انجینئرنگ کے حوالے سے تعاون کی ضرورت ہوگی،دوسرے مرحلے میں لاکھوں جوانوں کو روزگار ملے‘ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے سے معیشت پر بہتر اور بھرپور مثبت اثرات ہوں گے،زراعت کی ضروریات کیلئے ایچ ایم سی سے بھاری مشینری بنوائی جائے گی،مقامی طور پر مشینری بننے سے بھاری زرمبادلہ بچے گا،سی پیک میں سائنس و ٹیکنالوجی کا خصوصی کردار ہے،کورونا وباء بھی سی پیک منصوبوں کو متاثر نہیں کرسکا،توانائی کے شعبے میں ایک منصوبہ مکمل ہوچکا اور 9 تکمیل کے مراحل میں ہیں،اربوں ڈالرز کے یہ منصوبے ملکی تقدیر بدل دیں گے،دوسرے مرحلے میں قرضوں کی بجائے بزنس معاہدوں پر توجہ ہے۔ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر یاؤینگ نے کہا کہ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان بزنس تعاون پاک چین دوستی کا نیا باب ہے،اس معاہدے سے باہمی اقتصادی تعاون کو مزید فروغ اور استحکام ملے گاانہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں متعدد انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر توجہ دی گئی،اب دوسرا تاریخی مرحلہ شروع ہوچکا ہے جو نئی راہیں کھولے گاچیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ایم سی کی توسیع سے ملک میں صنعتی انقلاب آئے گا،ملک میں اقتصادی و صنعتی بحالی کے لئے ایچ ایم سی کی توسیع بہت اہم ہے،ہیوی مکینکل کمپلیکس اور چینی کمپنیوں کے درمیان معاہدے اس ادارے کی ترقی کے ضامن ہونگے،آج ٹیکنالوجی کے دور میں ایچ ایم سی کو جدت پسندی کی طرف لے جانا وقت کی ضرورت ہے،ایچ ایم سی کی پیداواری صلاحیت بھی بہتر ہوگی،پاکستان اور چین کا مختلف شعبوں میں سٹریٹجک تعاون دونوں ممالک میں تعلقات کا عکاس ہے۔قبل ازیں پاکستان اور چین نے ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی بحالی کے منصوبے پر دستخط کر دیئے،چین کی 6 بڑی کاروباری کمپنیوں نے ایچ ایم سی کیساتھ معاہدوں پر دستخط کئے۔