پشاور۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری محکموں کی استعداد کار کو بڑھانے، تمام سرکاری امور میں شفافیت کو یقینی بنانے اور عوام کو شہری سہولیات کی فراہمی کو آسان بنانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس مقصد کے لئے خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو مزید فعال بنانے اور اس کے انداز کار کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں اور اس مقصد کے لئے آئی ٹی بورڈ کے موجودہ قوانین میں ضروری ترامیم تجویز کئے جائیں۔ انہوں نے اس حوالے سے آئی ٹی بورڈ کی اب تک کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آئی ٹی کے شعبے میں مطلوبہ نتائج اور اہداف کے حصول کو یقینی بنانے، آئی ٹی بورڈ کے جملہ اُمور کو صحیح معنوں میں کارپوریٹ گورننس کے طرز پر چلانے اور بورڈ کی تشکیل نو کر کے اس میں نجی شعبے کے ماہرین کو ذیادہ اور موثر نمائندگی دینے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔
وہ گذشتہ روز خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں آئی ٹی بورڈ کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی کے لئے سرچ اینڈ سکروٹنی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی گئی ٗ یاد رہے کہ آئی ٹی بورڈ کے موجودہ منیجگ ڈائریکٹر کی مدت ملازمت اس مہینے کے آخر میں ختم ہو رہی ہے۔ اجلاس میں بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کی مدت ملازمت کو کم کرنے، منیجنگ ڈائریکٹر کی ملازمت میں توسیع کو بہتر کارکردگی سے مشروط کرنے، منیجگ ڈائریکٹر کی کارگردگی کو جانچنے کے لئے حقیقت پسندانہ پرفارمنس انڈیکیٹرز مرتب کرنے اور بورڈ کے قانون میں دیگر ضروری ترامیم تجویز کرنے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس مقصد کے لئے آئی بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اس مقصد کا حصول صوبائی حکومت کے لئے سب سے اہم اور مقدم ہے جس پر کسی صورت کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔