پشاور۔بی آر ٹی منصوبہ چلنے سے پہلے ہی خسارے کا شکار ہوگیا ٗمنصوبے میں تاخیر کے باعث قومی خزانے کو 2 ارب روپے کا ٹیکہ لگ گیا ٗبجٹ میں منصوبے کے لیے مزید 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں دوسری جانب سربراہ ٹرانس پشاور کا کہنا ہے کہ پیسے عوام کو سہولت فراہم کرنے کیلئے رکھے گئے ہیں پراجیکٹ شروع کرتے وقت آمدن کم ہوتی ہے دستاویز کے مطابق پیسے ایڈیشنل کاسٹ آف آپریشنز کی مد میں رکھے گئے ہیں اضافی رقم سے بی آر ٹی منصوبہ کی لاگت 71 ارب روپے سے تجاوز کرگئی اضافی رقم سے مسافروں کو کرایہ پر سبسڈی دی جائے گی اسی طرح پیسے ملازمین کی تنخواہوں، پیٹرول، صفائی، سیکورٹی اخراجات پر بھی صرف ہوں گے۔
بی آر ٹی منصوبہ میں شامل تین پلازوں پر کام مکمل نہیں ہوسکا پلازوں سے سالانہ کروڑوں روپے کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا تھا آمدن نہ ہونے کے باعث اضافی رقم بجٹ میں رقم رکھی گئی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب کے برعکس بی آر ٹی منصوبے پر سبسڈی نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب چیف ایگزیٹو آفیسر ٹرانس پشاور فیاض خان نے بتایا کہ بجٹ میں بی آر ٹی منصوبے کے لیے رقم رکھی گئی ہے۔ پلازے ابھی تعمیر نہیں اس لیے آمدن کم ہوگی۔فیاض خان نے بتایا کہ پیسے عوام کو سہولت فراہم کرنے کیلئے رکھے گئے ہیں پراجیکٹ شروع کرتے وقت آمدن کم ہوتی ہے۔ان کا کہناتھا کہ کورونا وبا کے باعث آمدن میں مزید کمی کا امکان ہے جبکہ کورونا ایس او پیز کے تحت بس چلانے سے آمدن کم ہوگی۔